ترے سجدے میں ہم نے اپنی پیشانی جہاں رکھ دی
ترے سجدے میں ہم نے اپنی پیشانی جہاں رکھ دی
تجلی نے تری واں وسعت کون و مکاں رکھ دی
خبر ہے تجھ کو اے باد بہاری درد مندوں کی
گلوں نے پیاس کی شدت سے کانٹوں پر زباں رکھ دی
چمن میں میرے ہی تنکوں پہ ہر بجلی کی نظریں ہیں
مری قسمت کہ پھر میں نے بنائے آشیاں رکھ دی
یہ ویرانہ یہ سناٹا یہ وحشت خیز خاموشی
عزیزوں نے مری میت کو کیا سمجھا کہاں رکھ دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.