Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیکھنا یہ کون بے پردہ نمایاں ہو گیا

ماہر القادری

دیکھنا یہ کون بے پردہ نمایاں ہو گیا

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    دیکھنا یہ کون بے پردہ نمایاں ہو گیا

    ایک عالم بے نیاز کفر و ایماں ہو گیا

    کے اپنے کبر پر زاہد پشیماں ہو گیا

    زہد نے اتنی ترقی کی کہ عصیاں ہو گیا

    اس کی برگشتہ نصیبی پر کہاں تک روئیے

    کوئی گلستاں جو بہار آتے ہی ویراں ہو گیا

    رحم کر اے مژدۂ وہم مسرت رحم کر

    دیکھتا ہوں غم کا شیرازہ پریشاں ہو گیا

    پھر کوئی نکلا ہے گھر سے لے کے دنیائے شباب

    پھر کسی کم بخت کے مٹنے کا ساماں ہو گیا

    کھل ہی جاتا ایک دن تیری مسیحائی کا راز

    کوئی تو یہ کہیے کہ غم کا نام درماں ہو گیا

    بحر وحدت سے اٹھی تھی ایک بے تابانہ موج

    عالم کثرت میں جس کا نام انساں ہو گیا

    ٹھوکروں ہی ٹھوکروں میں پا گئے منزل کو ہم

    مشکلوں ہی مشکلوں میں کام آساں ہو گیا

    آج کچھ اس دھن میں چھیڑا میں نے ماہرؔ ساز عشق

    ذرہ ذرہ کاک ہستی کا غزل خواں ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے