نگاہ مست کو مصروف ناز رہنے دے
نگاہ مست کو مصروف ناز رہنے دے
کچھ اور روز مجھے پاکباز رہنے دے
علاج درد مرے چارہ ساز رہنے دے
کہ یہ خلش ہے بڑی دل نواز رہنے دے
جو فاش ہو نہ سکے اس کو فاش کر کے چھوڑ
جو راز رہ نہ سکے اس کو راز رہنے دے
لطافت غم الفت کا واسطہ اے دوست
حیات و موت میں کچھ امتیاز رہنے دے
نگاہ یار تجھے جور بے سبب کی قسم
نوازش غم پنہاں کو راز رہنے دے
مرے خیال کو ہر دم تری ضرورت ہے
تصورات کو زینت طراز رہنے دے
زمانہ بھر میں کوئی غزنوی نہاد نہیں
حدیث طرۂ زلف ایاز رہنے دے
حیات گلشن مغرب تجھے مبارک ہو
مجھے شہید فضائے حجاز رہنے دے
حدیث درد محبت نہ کر بیاں ماہرؔ
حقیقتوں کو اسیر مجاز رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.