Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رحمت کو ان کی جوش میں لانے کی دیر ہے

ماہر القادری

رحمت کو ان کی جوش میں لانے کی دیر ہے

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    رحمت کو ان کی جوش میں لانے کی دیر ہے

    یعنی سر نیاز جھکانے کی دیر ہے

    پینے کی دیر ہے نہ پلانے کی دیر ہے

    ساقی کے بس نگاہ اٹھانے کی دیر ہے

    پروانے آہی جائیں گے کھنچ کر بہ جبر عشق

    محفل میں صرف شمع جلانے کی دیر ہے

    آنکھوں میں دم ہے آخری ہچکی کا وقت ہے

    او بے نیاز بس ترے آنے کی دیر ہے

    خود مضطرب ہیں بادہ و ساغر کی جھلکیاں

    ساقی کی سمت ہاتھ بڑھانے کی دیر ہے

    وہ بھی تڑپ نہ جائیں تو اس عاشقی پر خاک

    مجھ سے فقط نگاہ ملانے کی دیر ہے

    جام شراب مست گھٹا مطرب و بہار

    سب آ چکے ہیں آپ کے آنے کی دیر ہے

    چلمن کی بندشوں میں وہ شاہد نہ رک سکیں

    ماہرؔ کے صرف شعر سنانے کی دیر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے