Font by Mehr Nastaliq Web

تمہارے حسن کے آئینہ دار ہو کے رہے

شاہ محمودالحسن

تمہارے حسن کے آئینہ دار ہو کے رہے

شاہ محمودالحسن

MORE BYشاہ محمودالحسن

    تمہارے حسن کے آئینہ دار ہو کے رہے

    نظر میں پھول سراپا بہار ہو کے رہے

    گلوں میں مایۂ صد افتخار ہو کے رہے

    چمن چمن میں وہ جان بہار ہو کے رہے

    عجیب آئینہ خانہ سے عالم کثرت

    جو خود کو ایک تھے کہتے ہزار ہو کے رہے

    ٹھہر کے دیکھ اچٹتی نظر سے کیا حاصل

    وہ تیرا مارکہ سینے کے پار ہو کے رہے

    رہے بھی عالم کثرت میں اس طرح تو کیا

    جب اپنی آرزؤں کا مزار ہو کے رہے

    لگی وہ چوٹ کلیجہ میں یاد سے ان کی

    ہزار ضبط کیا بے قرار ہو کے رہے

    خوشیٔ وصل تھی تمہید کلفت فرقت

    سرور رات کے دن کو خمار ہو کے رہے

    قریب دہر کی رنگینیاں معاذ اللہ

    ہلاک جلوۂ ناپائیدار ہو کے رہے

    نہ پوچھو ان سے جدا ہو کے کس طرح گزری

    قرار لے کے گئے بے قرار ہو کے رہے

    قرار سے کہیں رہنے دیا نہ دل نے ہمیں

    دیار میں بھی غریب الدیار ہو کے رہے

    نظر ملا کے وہ کرتے ہیں اس ادا سے کلام

    کہ جھوٹ بات کا بھی اعتبار ہو کے رہے

    عبث حجاب ہے پردے کی آڑ میں محمودؔ

    کبھی بھی جلوۂ رخسار یار ہو کے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے