میکدے کا نظام تم سے ہے
میکدے کا نظام تم سے ہے
شیشہ تم سے ہے جام تم سے ہے
صبح تم سے ہے شام تم سے ہے
ہر طرح کا نظام تم سے ہے
سب کو سوز و گداز تم نے دیا
عشق کا فیض عام تم سے ہے
میں زمانے کے رو بہ رو چپ ہوں
بے تکلف کلام تم سے ہے
خال مشکیں بھی زلف پیچاں بھی
دانہ تم سے ہے دام تم سے ہے
مہر انور میں ہے تمہاری ضیا
حسن ماہ تمام تم سے ہے
تم ہو بنیاد دونوں عالم کی
دو جہاں کا قیام تم سے ہے
ہیں تمہارے ہیں تم ہمارے ہو
ہیں کو عشق دوام تم سے ہے
اب کسی کو نصیرؔ کیا جانے
اب تو جو کچھ ہے کام تم سے ہے
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 847)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.