مے خانۂ وحدت کے ساقی کر بند نہ باب الا اللہ
مے خانۂ وحدت کے ساقی کر بند نہ باب الا اللہ
پیاسا ہوں تری آنکھوں کی قسم اک جام خراب الا اللہ
یہ جام و سبو میں لطف کہاں جو کیف ہے اس ساغر میں نہاں
پیمانۂ دل میں پیتے ہیں ہم بادۂ ناب الا اللہ
دیوانے بھی ہیں ہشیار بھی ہیں بیکار بھی ہیں ہم با کار بھی ہیں
پیتے ہیں پلاتے رہتے ہیں مستوں کو شراب الا اللہ
جلوت میں مزے ہوں خلوت کے خلوت میں تماشے جلوت کے
کھل جائے جو باب الا اللہ اٹھ جائے حجاب الا اللہ
دل مدرسۂ وحدت ہے مرا ہوتی ہے یہاں تعلیم فنا
در پردہ بیاں کرتا ہے کوئی اسرار کتاب الا اللہ
ساقی سے یہ میکش کہتے ہیں دم توڑ رہے ہیں سکتے میں
جاموں سے نہیں آنکھوں سے پلا مستوں کو شراب الا اللہ
محسنؔ تری آنکھیں کہتی ہیں مخمور نگاہیں کہتی ہیں
بھر دی ہے مگر ان پیالوں میں ساقی نے شراب الا اللہ
- کتاب : کلیات محسن
- Author : شاہ محسن داناپوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.