Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں کہاں تھا حیف پڑا ہوا کہاں لا کے مجھ کو بٹھا دیا

شاہ چاند اشرف

میں کہاں تھا حیف پڑا ہوا کہاں لا کے مجھ کو بٹھا دیا

شاہ چاند اشرف

MORE BYشاہ چاند اشرف

    میں کہاں تھا حیف پڑا ہوا کہاں لا کے مجھ کو بٹھا دیا

    یہی دوستی کا ملا صلہ کہ جہاں کا جھگڑا لگا دیا

    ہوا ملنے کا جو اس سے جو حوصلہ رہا مدتوں وہ جدا جدا

    جو ملا تو مل کے یہ کیا کیا ہمیں خاک ہی میں ملا دیا

    ابھی تم بھی تھے ابھی دوست بھی ابھی اپنے بھی تھے پرائے بھی

    تری یاد نے یہ غضب کیا کہ تمام قصہ بھلا دیا

    اسے میں فنا کہ بقا کہوں نہیں بات کہنے کی کیا کہوں

    یہ عجب راز و نیاز ہے کہ بنا کے اس سے مٹا دیا

    وہ جہاں کی شمع ہے اور ہی کہ بغیر صبح نہ گل ہوئی

    میں وہ بد نصیب چراغ ہوں کہ جلا دیا اور بجھا دیا

    جسے لوگ سمجھے ہیں چاندؔ ہے وہ کسی کی رخ کی نقاب ہے

    لیا کام جس نے نگاہ سے اسے پردہ میں جلوہ دکھا دیا

    نہ بنانا تھا نہ بناتا تو یہ بنا کے چاندؔ کو کیا کیا

    کیا نور پاک سے جلوہ گر مگر اس میں داغ لگا دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Anwaa-e-Darwesh (Pg. 184)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے