میں یہیں کروں گا سجدہ میرا سر یہیں جھکے گا
میں یہیں کروں گا سجدہ میرا سر یہیں جھکے گا
مری بندگی کا مرکز تیرا آستاں رہے گا
میں فدا ہوں تجھ پہ جاناں تیرے در سے کیسے اٹھوں
جو ملا نہیں حرم سے تیرے در سے وہ ملے گا
مری بندگی کا حاصل تیری اک نظر ہے جاناں
تیری ایک نظر سے مجھ کو میرا مدعا ملے گا
تیرا فیض فیض رحمت تیرا در گناہ پوشی
وہ چھٹے گا قید غم سے تیرے در پہ جو مٹے گا
جو خدا کی جستجو ہے کرو جستجوئے صابر
چلو صابری گلی میں وہیں پر خدا ملے گا
بڑی عظمتیں ملیں گی تیری عاشقی میں جاناں
جو نظر ملا کے تجھ سے مئے عاشقی پیے گا
تیرے در کا ہوں بھکاری مجھے اپنا صدقہ دے دے
میری جھولیاں بھریں گی تو اگر کرم کرے گا
نہ دوئی کا رنگ ہوگا نہ خودی رہے گی باقی
تیرے رخ سے میرے جاں یہ حجاب جب ہٹے گا
میں ہوں صابری قلندر مجھے کیا غرض کسی سے
میرے دل میں نور بن کر غم صابری رہے گا
فناؔ ہو کے تیرے در پر ایسا آئینہ بنوں گا
مجھے دیکھ لے گا جو بھی تیرا جلوہ دیکھ لے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.