سرشتِ دل سے ناواقف مذاقِ دل نہیں سمجھا
سرشتِ دل سے ناواقف مذاقِ دل نہیں سمجھا
وہ کیا سمجھا جو غم کو زیست کا حاصل نہیں سمجھا
مجھے پورا بھروسہ ہے تمہاری کار سازی پر
کسی مشکل کو میں نے آج تک مشکل نہیں سمجھا
کبھی طوفِ حرم میں تھے کبھی گردِ صنم خانہ
ہماری گمرہی دیکھو مقامِ دل نہیں سمجھا
محبت جس کو دیتے ہیں اسے پھر کچھ نہیں دیتے
اسے سب کچھ دیا ہے جس کو اس قابل نہیں سمجھا
یہ راہیں التفاتِ رہبرِ کامل سے کھلتی ہیں
ابھی یہ مرحلہ گم کردہ منزل نہیں سمجھا
مزے کی بات ہے وہ سب کو اس قابل بناتا ہے
اسی مختارِ کل نے مجھ کو اس قابل نہیں سمجھا
ہمارا حال ہے مخمورؔ مستقبل کا آئینہ
نہ سمجھا حال کو جس نے وہ مستقبل نہیں سمجھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.