Font by Mehr Nastaliq Web

میری ہستی ظہور ہے تیرا

مخمور دہلوی

میری ہستی ظہور ہے تیرا

مخمور دہلوی

MORE BYمخمور دہلوی

    میری ہستی ظہور ہے تیرا

    ذرہ ذرہ میں نور ہے تیرا

    نحن اقرب سے ہو گیا ثابت

    دل بھی مسکن ضرور ہے تیرا

    ان کو کوئی اٹھا نہیں سکتا

    جن حجابوں میں نور ہے تیرا

    تجھ سے خالی نہیں ہے کوئی باغ

    ذہن میں بھی شعور ہے تیرا

    چشم موسیٰ بھی تیری شاہد ہے

    معترف کوہ طور ہے تیرا

    کبریائی تجھی کو شایاں ہے

    تجھ کو زیب غرور ہے تیرا

    گل کی رعنائیوں کے پردے میں

    رنگ تیرا ہے نور ہے تیرا

    ہر تڑپ میں سکون پاتا ہے

    چین سے ناصبور ہے تیرا

    عاصیوں کو نہ کیوں بھروسا ہو

    نام رب غفور ہے تیرا

    تجھ کو دیکھوں تو آرزو بھی کروں

    حسن آنکھوں سے دور ہے تیرا

    چشم ساقی پہ منحصر مخمورؔ

    نشہ تیرا سرور ہے تیرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے