جو یاد کربلا ہے عابد کے آنسوؤں میں
جو یاد کربلا ہے عابد کے آنسوؤں میں
ہر قطرہ کہہ رہا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اے عشق آئینہ ہے عابد کے آنسوؤں میں
غم تو پلا بڑھا ہے عابد کے آنسوؤں میں
کب غم کی انتہا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اظہار ابتدا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اک کرب بے ریا ہے عابد کے آنسوؤں میں
غم درد آشنا ہے عابد کے آنسوؤں میں
آنکھیں جمی ہوئی ہیں آلام کربلا پر
اور درد بہہ رہا ہے عابد کے آنسوؤں میں
پلکوں سے ڈھانپ لیجے یہ اشک ہو سکے تو
ہر شام بے ردا ہے عابد کے آنسوؤں میں
مردان حق فریدیؔ سجاد کے ہیں پیرو
فردیت صفا ہے عابد کے آنسوؤں میں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 84)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.