Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ

میرتقی میر

اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ

میرتقی میر

MORE BYمیرتقی میر

    اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ

    ہم تک نہیں پہنچتی گل کی خبر عطر کچھ

    ذوق خبر میں ہم تو بے ہوش ہو گئے تھے

    کیا جانے کب وہ آیا ہم کو نہیں خبر کچھ

    یہ طشت و تیغ ہے اب یہ میں ہوں اور یہ تو

    ہے ساتھ میرے ظالم دعوی تجھے اگر کچھ

    وے دن گئے کہ بے غم کوئی گھڑی کٹی تھی

    تھمتے نہیں ہیں آنسو اب تو پہر پہر کچھ

    ان اجڑی بستیوں میں دیوار و در ہیں کیا کیا

    آثار جن کے ہیں یہ ان کا نہیں اثر کچھ

    واعظ نہ ہو معارض نیک و بد جہاں سے

    جو ہو سکے تو غافل اپنا ہی فکر کر کچھ

    آنکھوں میں میری عالم سارا سیاہ ہے اب

    مجھ کو بغیر اس کے آتا نہیں نظر کچھ

    ہم نے تو ناخنوں سے منہ سارا نوچ ڈالا

    اب کوہ کن دکھاوے رکھتا ہے گر ہنر کچھ

    تلوار کے تلے ہی کاٹی ہے عمر ساری

    ابروے خم سے اس کے ہم کو نہیں ہے ڈر کچھ

    گہہ شیفتہ ہیں مو کے گہہ باؤلے ہیں رو کے

    احوال میرؔ جی کا ہے شام کچھ سحر کچھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے