Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میرا پیر مجھ کو خرید کر مجھے قید و بند سے چھڑا دیا

عزیزالدین رضواں قادری

میرا پیر مجھ کو خرید کر مجھے قید و بند سے چھڑا دیا

عزیزالدین رضواں قادری

MORE BYعزیزالدین رضواں قادری

    میرا پیر مجھ کو خرید کر مجھے قید و بند سے چھڑا دیا

    میں پرند بے پر و بال تھا مجھے پر لگا کے اڑا دیا

    وہ نماز کیسی نماز تھی جو خدا ادا کیا عرش پر

    ہے بڑا کرم میرے پیر کا وہ نماز پڑھنا سکھا دیا

    تیرا راز میں میرا راز تو نہیں اب مجھے کوئی جستجو

    دل مضطرب ہوا مطمئن چھپا راز جو تھا بتا دیا

    شب و روز پیر کی دید ہے شب و روز رندوں کی عید ہے

    میرا پیر عید کا چاند ہے مجھے دید بازی سکھا دیا

    میرے تن میں دل میرے دل میں جاں میری جاں میں کون ہے کیا کہوں

    کئی پردے وہم و گماں کے تھے وہ اٹھا کے گونگا بنا دیا

    کہیں میں و تو کہیں ہا و ہو کہیں لا و الا کے نقش تھے

    میرا دل بنا دیا آئینہ وہ سارے نقوش مٹا دیا

    در پیر ہے در مصطفیٰ در مصطفیٰ ہے در خدا

    مجھے دیر و کعبہ سے کیا غرض اسی در پہ سر کو جھکا دیا

    میرا رہنما بھی عجیب ہے یہ تو رضواںؔ اپنا نصیب ہے

    جو نہ سن سکا وہ سنا دیا جو نہ دکھ سکا وہ دکھا دیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : الکبیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے