میری ٹکٹکی سلامت میرا یار سامنے ہے
میری ٹکٹکی سلامت میرا یار سامنے ہے
جو خزاں کا منہ نہ دیکھے وہ بہار سامنے ہے
میں ہوں جاں نثار ان پر وہ ہیں جاں نثار مجھ پر
کیوں نہ جاں نثار کر دوں جاں نثار سامنے ہے
کروں کس طرف میں سجدہ میرے چو طرف ہے قبلہ
میں جدھر بھی سر جھکاؤں میرا یار سامنے ہے
وہی نار کا مجسم ہے ہزار جس پہ لعنت
نہ کیا جو ہم کو سجدہ وہی نار سامنے ہے
کبھی عرش میرا مسکن کبھی فرش میرا آنگن
کبھی جیت سامنے ہے کبھی ہار سامنے ہے
میرے آگے جنتوں کا کبھی تذکرہ نہ کرنا
کہ فدا ہے جس پہ جنت وہ دیار سامنے ہے
میرا علم اس جگہ پر مجھے لا کے چھوڑا رضواںؔ
نہ چڑھاؤ سامنے ہے نہ اتار سامنے ہے
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.