Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مری آرزو مرا مدعا کوئی اور اس کے سوا نہیں

کامل شطاری

مری آرزو مرا مدعا کوئی اور اس کے سوا نہیں

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    مری آرزو مرا مدعا کوئی اور اس کے سوا نہیں

    غم یار ہے تو جہان ہے مجھے کیا کمی مجھے کیا نہیں

    تری بے نیازی کا فتنہ گر مجھے تجھ سے کوئی گلہ نہیں

    تو ہزار بار جدا رہے تری یاد دل سے جدا نہیں

    یہ کہاں کا روگ ہے کیا کہوں مرے دل کو چین ذرا نہیں

    وہ ملیں تو کوئی مرض نہیں نہ ملیں تو کوئی دوا نہیں

    نہیں فرق ذات و صفات میں کہ صفات جمع ہیں ذات میں

    میں کہیں بھی اس سے الگ نہیں وہ کہیں بھی مجھ سے جدا نہیں

    ترے ہاتھ میری فنا بقا ترے ہاتھ میری سزا جزہ

    مجھے ناز ہے کہ ترے سوا کوئی اور میرا خدا نہیں

    وہی ان کی شوخ تجلیاں وہی کاملؔ اور وہی بجلیاں

    کہے کون کیا ہیں یہ شوخیاں کہ مجال چوں و چرا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 259)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے