Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی

    وہ نگاہ شوق سے دور ہیں رگ جاں سے لاکھ قریں سہی

    ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی

    ہمیں آپ کھینچے دار پر جو نہیں کوئی تو ہمیں سہی

    غم زندگی سے فرار کیا یہ سکون کیوں یہ قرار کیا

    غم زندگی بھی ہے زندگی جو نہیں خوشی تو نہیں سہی

    سر طور ہو سر حشر ہو ہمیں انتظار قبول ہے

    وہ کبھی ملیں وہ کہیں ملیں وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

    نہ ہو ان پہ جو مرا بس نہیں کہ یہ عاشقی ہے ہوس نہیں

    میں انہیں کا تھا میں انہیں کا ہوں وہ مرے نہیں تو نہیں سہی

    مجھے بیٹھنے کی جگہ ملے مری آرزو کا بھرم رہے

    تری انجمن میں اگر نہیں تری انجمن کے قریں سہی

    ترے واسطے ہے یہ وقف سر رہے تا ابد ترا سنگ در

    کوئی سجدہ ریز نہ ہو سکے تو نہ ہو مری ہی جبیں سہی

    مری زندگی کا نقیب ہے نہیں دور مجھ سے قریب ہے

    مجھے اس کا غم تو نصیب ہے وہ اگر نہیں تو نہیں سہی

    جو ہو فیصلہ وہ سنائیے اسے حشر پر نہ اٹھائیے

    جو کریں گے آپ ستم وہاں وہ ابھی سہی وہ یہیں سہی

    اسے دیکھنے کی جو لو لگی تو نصیرؔ دیکھ ہی لیں گے ہم

    وہ ہزار آنکھ سے دور ہو وہ ہزار پردہ نشیں سہی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ذیشان حیدر

    ذیشان حیدر

    مأخذ :
    • کتاب : Paiman-e-Shab (Pg. 246)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے