ہجر میں چھوٹ گیا خون جگر کھانے سے
ہجر میں چھوٹ گیا خون جگر کھانے سے
زندگی ہو گئی گویا مری مر جانے سے
رند وہ ہوں کہ مری خاک سے خم بنتے ہیں
پاؤں مر کر بھی نکلتا نہیں مے خانے سے
سب کو تونے مئے دیدار پلائی ساقی
ایک محروم ہمیں جاتے ہیں مے خانے سے
مجھ سے دیوانے کو سمجھاتے ہو ناصح سمجھو
اس کو سمجھاؤ سمجھ جائے جو سمجھانے سے
فصل کیا پھر نہیں آنے کی جنوں کی صابرؔ
آپ کے دن کو چلے شہر میں ویرانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.