جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
جو دل کو محبت کے مزے آئے ہوئے ہیں
وہ اپنی طبیعت پہ ابھی چھائے ہوئے ہیں
ہر بات پہ اظہار نزاکت ہے حیا سے
ثابت ہے کہ تکلیف بھی کچھ پائے ہوئے ہیں
کچھ تم نے ہمیں دل میں سمجھ رکھا ہے سمجھو
کچھ ہم بھی تمہیں ذہن میں ٹھہرائے ہوئے ہیں
پھر ملنے کو جی چاہتا ہے یار کا ہم سے
نا چار ہیں غصہ میں قسم کھائے ہوئے ہیں
اللہ ری ضد کوٹھے کے چڑھنے کو کیا ترک
جس راز سے ہم یار کے ہم سایے ہوئے ہیں
اب دل کو لگاتے ہیں ذرا سوچ سمجھ کر
دو چار جگہ پہلے جو زک پائے ہوئے ہیں
کچھ در پہ جھکائے ہوئے سر بیٹھے ہیں صابرؔ
اس بزم سے شاید کہ نکلوائے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.