پہلے نہ اڑایا کسی بیکس کے جگر کو
پہلے نہ اڑایا کسی بیکس کے جگر کو
پر ہم نے لگائے ہیں ترے تیر نظر کو
ہے تیر نگہ بزم عدو میں مری جانب
غصے میں چھپایا ہے محبت کی نظر کو
کچھ بال سفید ان کے جوانی میں نہیں ہیں
چھڑکا شب دیجور پہ ہے نور سحر کو
کیوں آتش گل باغ میں ہے تیز کہ ہم آپ
اٹھ جائیں گے اے شبنم شاداب سحر کو
دن رات کا فرق ان کی محبت میں ہے اب تو
وعدہ تو کیا شام کا اور آئے سحر کو
دل چیز ہے کیا جان بھی دوں عشق کو صابرؔ
میں نفع سمجھتا ہوں مدام ایسے ضرر کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.