اس کی خوشبو کے جو خواہاں تھے کیوں نہ ہوئے
اس کی خوشبو کے جو خواہاں تھے کیوں نہ ہوئے
طالب بوسۂ رخ زلف دوتا کیوں نہ ہوئے
نہ وہ جلسہ نہ وہ صحبت نہ وہ یاروں کی محفل ہے
مرا عیش گذشتہ آج افسانے میں شامل ہے
اس کی طلب میں صورت ریگ رواں رہے
یونہی خراب حال رہے ہم جہاں رہے
منہ سے جو انساں کہے اس کا تو کچھ رکھے لحاظ
قول کا تو پاس ہو انسان کو ایسا دل تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.