بن کر میں کبھی موسیٰ سر طور جا رہا ہوں
بن کر میں کبھی موسیٰ سر طور جا رہا ہوں
عیسیٰ میں کبھی بن کر مردے جلا رہا ہوں
وحدانیت پہ میری اب تو یقیں کر لو
ہر شکل میں میں اپنا جلوہ دکھا رہا ہوں
روشن کئے ہیں جس نے جذبات حق تعالیٰ
وہ شمع حقیقت میں دل میں جلا رہا ہوں
میں کو بجز ہمارے کوئی نہیں ہے سنتا
توحید کے وہ نغمے ہر وقت گا رہا ہوں
اپنی خبر میں گم ہوں اتنی خبر کہاں ہے
کس سمت سے ہوں آیا کس سمت جا رہا ہوں
خود ہوں میں جام و مینا خود ہی شراب وحدت
خود ہی میں پی رہا ہوں خود ہی پلا رہا ہوں
جس میں بجز ہمارے نہ ہو غیر کی سمائی
اپنا میخانۂ دل ایسا بنا رہا ہوں
دونوں جہاں بنا کر کوئی فرق ہے نہ آیا
ویسا ہی ہوں میں جیسا پہلے خدا رہا ہوں
میں ظہورؔ ہوں نہ ظاہر بندہ ہوں میں نہ مولیٰ
اپنے وجود کو بس میں خیال پا رہا ہوں
- کتاب : شرح حقیقت، کلام ظہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.