دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے
دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے
فلس ماہی کی گلِ شمعِ شبستاں ہوں گے
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کر لے
ہم تو کل خوابِ عدم میں شبِ ہجراں ہوں گے
ہم نکالیں گے سن اے موجِ ہوا بل تیرا
ان کی زلفوں کے اگر بال پریشاں ہوں گے
تابِ نظارہ نہیں آئینہ کیا دیکھنے دوں
اور بن جائیں گے تصویر جو حیراں ہوں گے
منتِ حضرتِ عیسیٰ نہ اٹھائیں گے کبھی
زندگی کے لئے شرمندۂ احساں ہوں گے
چاکِ پردہ سے یہ غمزے ہیں تو اے پردہ نشیں
ایک میں کیا کہ سبھی چاکِ گریباں ہوں گے
عمر ساری تو کٹی عشقِ بتاں میں مومنؔ
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 13)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.