دیکھنا گر ہو پیار کی آنکھیں
دیکھنا گر ہو پیار کی آنکھیں
دیکھ لو میرے یار کی آنکھیں
ہائے کیسی ہیں پیار کی آنکھیں
کتنی پیاری ہیں یار کی آنکھیں
سینکڑوں دل فدا ہوئے دل سے
صدقے تجھ پر ہزار کی آنکھیں
جس نے دیکھی جھلک وہ مست ہوا
ہیں وہ ایسی بہار کی آنکھیں
کوئی گل رو ہے دل سے جھانک رہا
سرخ رہتی ہیں یار کی آنکھیں
بلبل دل کے ہیں یہ سرچشمے
گل ہیں دو گلعذار کی آنکھیں
سر خوشی سے یہ مست رہتی ہیں
نہیں ہرگز خمار کی آنکھیں
چپ ہی چپ یوں جتا دیا سب کچھ
ہیں یہ قول و قرار کی آنکھیں
دل پہ قبضہ ہو اک نظر میں ہی
گویا ہیں شہسوار کی آنکھیں
عشق جس کو ہوا ہوا واصلؔ
ہیں یہی حسن یار کی آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.