Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خود چلی آئے گی لیلیٰ قیس کا دل چاہیے

واصل یزدانی

خود چلی آئے گی لیلیٰ قیس کا دل چاہیے

واصل یزدانی

MORE BYواصل یزدانی

    خود چلی آئے گی لیلیٰ قیس کا دل چاہیے

    عشق میں تاثیر ہے پر جذب کامل چاہیے

    کیا دکھائیں حال غم ہے بحر ناپید کنار

    سر پٹکنے کے لئے دریا کو ساحل چاہیے

    ہے ہمارے دم سے زندہ مدح حسن دلبری

    شہرت گل کے لئے شور عنادل چاہیے

    کہہ رہے ہیں مجھ سے وہ ہم بانٹتے ہیں جنس عشق

    ہم کو مانگے ہم سے خود پر ایسا ساحل چاہیے

    تیغ ہے موجود سر حاضر ہے مقتل سامنے

    بس فقط واصلؔ کو ایک تم ساہی قاتل چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے