ازلوں سے ہوں سفر میں ٹھکانہ نہ چاہیے
ازلوں سے ہوں سفر میں ٹھکانہ نہ چاہیے
تجھ سے غرض ہے ہم کو زمانہ نہ چاہیے
یہ میکدہ ہے شیخِ حرم اپنے راہ لے
کم ظرف کو ادھر کبھی آنا نہ چاہیے
پینی ہے پیجیے مگر اتنا دھیاں رہے
پینے کے بعد ہوش میں آنا نہ چاہیے
پرچارِ حق سے پیش تر عرفانِ عشق تو ہو
کچا ہو گر قدم تو اٹھانا نہ چاہیے
رکھیں جو رسم و راہ سلاطینِ وقت سے
ان واعظوں کے وعظ میں جانا نہ چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.