وہ جلی ہے یا خفی ہے کیا بیان ہو زباں سے
وہ جلی ہے یا خفی ہے کیا بیان ہو زباں سے
اسے سوچنے سمجھنے کی بساط ہو کہاں سے
تری آرزو سے خالی ہے جو دل وہ بے سکوں ہے
تری آرزو ہے جس کو اسے بھی سکوں کہاں سے
وہی جب ترا ہے ہمدم یہی تیری بندگی ہے
بے نیاز رہ زمیں سے بے غرض ہو آسماں سے
سر نہاں ہے لیکن آ راز فاش کر دوں
جو نہ پا سکا ہے خود کو اسے پائے گا کہاں سے
ہر حد کے پار ہے وہ وہ حدوں میں بھی عیاں ہے
جو سما گیا نظر میں وہ خدا ہوا کہاں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.