Font by Mehr Nastaliq Web

کیا ہم سے پیا تکسیر بھئی کیوں درس دکھانا بھول گئے

ممتاز

کیا ہم سے پیا تکسیر بھئی کیوں درس دکھانا بھول گئے

ممتاز

کیا ہم سے پیا تکسیر بھئی کیوں درس دکھانا بھول گئے

جب روپ دکھا کر من کو لیا وہ پچھلا زمانہ بھول گئے

یہ برہ اگن نے پھونک دیو سب تن من جل کر راکھ بھیو

بھڑکا کے پیت کی آک جن افسوس بجھانا بھول گئے

کب ہم کو کھبر تھی اس کی پیا یوں پھیرو گے چتون لے کے جیا

وہ سنمکھ ملنا جات رہو سپنے میں بھی آنا بھول گئے

تم نیہ لگا کر روٹھ رہے یہاں غم سے پران ہیں چھوٹ رہے

جا دیس عرب میں ایسے بسے سب ملنا ملانا بھول گئے

لے اب تو سجن میں مر ہی چلا کچھ کرنی ہے کر لو میری دوا

اب پیت کا دکھڑا پیچھے پڑا تم دارو پلانا بھول گئے

اس پیت میں جو کچھ مجھ پہ بنی کیا تم سے کہوں یثرب کی دھنی

تھی آس مدینے آکے مروں تم مجھ کو بلانا بھول گئے

تورے دیس کی من کو دھن ہے لگی اب لگتا نہیں ہے ہند میں جی

دن رین اداسی رہنے لگی ہم چین کا پانا بھول گئے

کیا تم سے کہوں یا سرور دیں تم ہمری بپت ہی سنتے نہیں

جب کس بل تن کا جان رہو ہم شور مچانا بھول گئے

سو باتیں تھیں مکھ پر رین دنا ممتازؔ پھنسے جب عشق ہمیں آ

سب سدھ بدھ اپنی جاتی رہی اک شعر بنانا بھول گئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے