Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یا دن کی باتیں ہوتی ہیں یا رات کی باتیں ہوتی ہیں

منور بدایونی

یا دن کی باتیں ہوتی ہیں یا رات کی باتیں ہوتی ہیں

منور بدایونی

MORE BYمنور بدایونی

    یا دن کی باتیں ہوتی ہیں یا رات کی باتیں ہوتی ہیں

    یہ دنیا ہے اس دنیا میں ہر بات کی باتیں ہوتی ہیں

    دن رات تمہاری محفل میں دن رات کی باتیں ہوتی ہیں

    کچھ بات نہیں ہوتی لیکن بے بات کی باتیں ہوتی ہیں

    جس بات کی باتیں ہوتی ہیں اس بات کی کوئی بات نہیں

    جس بات کی کوئی بات نہیں اس بات کی باتیں ہوتی ہیں

    جس بات پہ اتنی بات بڑھی اس بات میں کوئی بات نہ تھی

    جب بات پہ بات آ جاتی ہے تب بات کی باتیں ہوتی ہیں

    جو بات زباں پر آ جائے وہ بات پرائی ہوتی ہے

    جو بات پرائی ہوتی ہے اس بات کی باتیں ہوتی ہیں

    وہ بات کدھر سے نکلی ہے یہ بات کہاں تک جائے گی

    جب بات سے بات نکلتی ہے تو بات کی باتیں ہوتی ہیں

    کچھ بات کرو کچھ بات سنو کچھ بات چلے کچھ بات بنے

    جو بات بھی ہے بات ایک ہی ہے جس بات کی باتیں ہوتی ہیں

    کچھ بات گھٹائی جاتی ہے کچھ بات بڑھائی جاتی ہے

    جب بات بڑھائی جاتی ہے تو بات کی باتیں ہوتی ہیں

    یہ بات ہوئی وہ بات ہوئی اب بات ہوئی جب بات ہوئی

    کیا بات ہوئی کیوں بات ہوئی کس بات کی باتیں ہوتی ہیں

    ہر بات پہ ان کی محفل میں باتوں سے منورؔ تنگ ہیں ہم

    اس بات کی باتیں ہوتی ہیں اس بات کی باتیں ہوتی ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    تسلیم احمد صابری

    تسلیم احمد صابری

    مأخذ :
    • کتاب : کلیاتِ منور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے