Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے بھی یا رب قبول کرنا

مظفر وارثی

مجھے بھی یا رب قبول کرنا

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    میں خاک پائے محمدی ہوں

    امام عالم کا مقتدی ہوں

    مجھے فنا فی الرسول کرنا

    مجھے بھی یا رب قبول کرنا

    وہ سبز گنبذ میں رہنے والا

    مسکانِ بے حد میں رہنے والا

    حصار کونین ذات جس کی

    میں اس محمد میں رہنے والا

    پناہ دے اس کی بے پناہی

    مجھے قیامت میں بھی الٰہی

    اسی کے ہاتھوں وصول کرنا

    مجھے بھی یا رب قبو ل کرنا

    بنا تصور، نظر سے گزرے

    بغیر آہٹ کے، دل میں اترے

    میں اس کے دریا میں ڈوب جاؤں

    تو مجھ کو گہرائی لے کے ابھرے

    دیا محبت کو طول جس نے

    کھلائے ہیں مجھ میں پھول جس نے

    اسی کے رستے کی دھول کرنا

    مجھے بھی یا رب قبول کرنا

    لگائے زلفوں میں چاند ڈیرے

    سیاہ کملی تلے سویرے

    چمکنے والی ہر ایک شے سے

    زیادہ روشن حضور میرے

    حضور پر ہے نگاہ میری

    بہشت کو جائے راہ میری

    کرم کا مجھ پر نزول کرنا

    مجھے بھی یا رب قبول کرنا

    مرا ہر اک سانس اُس کا قاری

    وہ کشتِ جاں کی ہے فصل ساری

    وہ نورِ پیکر رقم ہے دل پر

    لہو میں گرداں لبوں پہ جاری

    مجھے بھی پیارا ہے زندگی سے

    میں مر نہ جاؤں کہیں خوشی سے

    بغیر غم کے ملول کرنا

    مجھے بھی یا رب قبول کرنا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 236)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے