عاشق بدنام کو پروائے ننگ و نام کیا
دلچسپ معلومات
’’گلدستۂ قوالی‘‘ صفحہ نمبر ۳ پر بسمل تخلص کے ساتھ بھی یہ غزل ملتی ہے۔
عاشق بدنام کو پروائے ننگ و نام کیا
آپ جو ناکام ہو اس کو کسی سے کام کیا
بر میں جب دلبر نہ ہو کس طرح دلبر میں رہے
جب نہ ہو آرام دل تو پائے دل آرام کیا
ابتدائے عشق میں ہم تو گئے جان سے گزر
انتہائے عشق میں ہو دیکھیے انجام کیا
جو کہ مضطرؔ شیفتہ ہیں زلف و روئے یار کیا
وہ سمجھتے ہی نہیں ہیں کفر کیا اسلام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.