دل دادگان حسن سے پردہ نہ چاہیے
دل دادگان حسن سے پردہ نہ چاہیے
دل لے کے چھپ گئے تمہیں ایسا نہ چاہیے
دل کام کا نہیں تو نہ لو جاں یہ نذر ہے
اتنی ذرا سی بات پہ جھگڑا نہ چاہیے
اے دل سدا اسی کی طرف سر جھکا رہے
کعبہ یہی ہے غیر کا سجدہ نہ چاہیے
زاہد تو بخشے جائیں گنہ گار منہ تکیں
اے رحمت خدا تجھے ایسا نہ چاہیے
مضطرؔ مزار حضرت خواجہ نہ چھوڑیئے
اجمیر کے دیار سے جانا نہ چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.