گزر اس وقت ہوا ہے سر مدفن ان کا
گزر اس وقت ہوا ہے سر مدفن ان کا
ہرگز اے دست طلب چھوڑ نہ دامن ان کا
یا الٰہی یہ تمنا ہے کہ روز محشر
لب پہ ہو نام ترا ہاتھ میں دامن ان کا
توڑ کر تختہ میں مرقد سے نکل آؤں گا
بیکسی نام نہ لینا سر مدفن ان کا
ہائے اس عشق نے دونوں کو بنایا کافر
برہمن نام ہے میرا بت پر فن ان کا
وصل میں کیا ہے مرے پاس جو میں نذر کروں
دل اداؤں کا جگر ناز کا تن من ان کا
کھل پڑا دل جو ہمارا تو اٹھانے کے لیے
خاک پر لوٹ پڑا گوشۂ دامن ان کا
میں جو دیوانہ ہوں مضطرؔ تو وہ ہرجائی ہے
نہ ٹھکانا کہیں میرا ہے نہ مسکن ان کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.