اگر منظور ہے پینا مئے وحدت کے ساغر کا
اگر منظور ہے پینا مئے وحدت کے ساغر کا
لیا کر نام ہر دم حضرت ساقیٔ کوثر کا
تیری مے کی تمنا میں بنا دل ورنہ اے ساقی
جسے کہتے ہیں شیشہ وہ بھی ایک ٹکڑا ہے پتھر کا
کبھی گر خاک تیرے نقش پا کی دل سے وہ ملتا
تو شکل آئینہ دل صاف ہو جاتا سکندر کا
تیری دوری سے ہم جس آتش سوزاں میں جلتے ہیں
جو دیکھے دور سے تو آب ہو زہرہ سمندر کا
علم کا اس کے اے معروفؔ سر پر میرے سایہ ہے
نہیں ہے ایک ذرہ غم مجھے خورشید محشر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.