Font by Mehr Nastaliq Web

جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

نازاں شولا پوری

جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

نازاں شولا پوری

MORE BYنازاں شولا پوری

    تنگ آئے زندگی کے بھیانک سفر سے ہم

    جبریل کا گزر نہیں گزرے ادھر سے ہم

    وعدے ہیں سیکڑوں تو بہانے بھی سیکڑوں

    بیزار کر چکے ہیں اگر اور مگر سے ہم

    سر کو اٹھا کے سر کو جھکائیں وہ ہم نہیں

    سر لے کے جائیں اور تیری سنگ در سے ہم

    اپنی خبر نہ آپ کو نہ آپ کی ہمیں

    کچھ بے خبر سے آپ ہیں کچھ بے خبر سے ہم

    پردہ اور ان سے پردہ جو عاشق مزاج ہیں

    جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

    نظر بھی خنجر سے ابرو سے کم نہیں

    دونوں طرف کے وار سنبھالیں کی بہر سے ہم

    یہ اپنے بس کی بات نہیں شعر و شاعری

    اردو زبان لائیں گے نازاںؔ کدھر سے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے