Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

نازاں شولا پوری

جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

نازاں شولا پوری

MORE BYنازاں شولا پوری

    تنگ آئے زندگی کے بھیانک سفر سے ہم

    جبریل کا گذر نہیں گذرے ادھر سے ہم

    وعدے ہیں سیکڑوں تو بہانے بھی سیکڑوں

    بیزار کر چکے ہیں اگر اور مگر سے ہم

    سر کو اٹھا کے سر کو جھکائیں وہ ہم نہیں

    سر لے کے جائیں اور تیری سنگِ در سے ہم

    اپنی خبر نہ آپ کو نہ آپ کی ہمیں۔۔۔!

    کچھ بیخبر سے آپ ہیں کچھ بیخبر سے ہم

    پردہ اور ان سے پردہ جو عاشق مزاج ہیں

    جی چاہتا ہے آگ لگا دیں نظر سے ہم

    نظر بھی خنجر سے ابرو سے کم نہیں

    دونوں طرف کے وار سنبھالیں کی بہر سے ہم

    یہ اپنے بس کی بات نہیں شعر و شاعری

    اردو زبان لائیں گے نازاںؔ کدھر سے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے