نگاہ والے نہ کچھ پاؤں سر کو دیکھتے ہیں
نگاہ والے نہ کچھ پاؤں سر کو دیکھتے ہیں
وہ طرز دیدۂ ایں نظر کو دیکھتے ہیں
کسی کے ہم نہیں عیب و ہنر کو دیکھتے ہیں
بشر کو دیکھتے ہیں ہاں بشر کو دیکھتے ہیں
جسد کو پھونک ہی دیتے ہیں صورت ہیزم
جناب عشق نہ کچھ خشک و تر کو دیکھتے ہیں
جو ان کے تیر نگہ چلتے ہیں تو حسرت سے
کبھی تو دل کو کبھی ہم جگہ کو دیکھتے ہیں
خدا کا ذکر جب آ جاتا ہے تو حیرت سے
ہم اور وہ تعجب سے گھر کو دیکھتے ہیں
جو لا مکاں تھے مشہور وہ مکاں میں ملے
ہم اور وہ تعجب سے گھر کو دیکھتے ہیں
خدا پرست کہے کوئی بت پرست کہے
یہ علویؔ ہم تو جمال بشر کو دیکھتے ہیں
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 133)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.