دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیں
دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیں
نینوں سے نیناں لڑا بیٹھے ہیں
چاہے مجھ کو جانے یا نہ جانے وہ
مگر ہم تو دل سے فدا بیٹھے ہیں
کیا جام وحدت کا میں نے طلب
تو بولا میاں ہم پلا بیٹھے ہیں
نہ جاؤں گا میں جز وصل اے صنم
تیرے در پہ دھونی رما بیٹھے ہیں
ہوئے تیری الفت میں بدنام ہم
بہت رنج و غم آپ اٹھا بیٹھے ہیں
تیرے نام اقدس پہ اے جان من
سبھی مال و زر گھر لٹا بیٹھے ہیں
ختم کر نیازؔ اب تو جلدی غزل
یہ مضمون شیریں سنا بیٹھے ہیں
- کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.