Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیں

نیاز وزیرآبادی

دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیں

نیاز وزیرآبادی

MORE BYنیاز وزیرآبادی

    دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیں

    نینوں سے نیناں لڑا بیٹھے ہیں

    چاہے مجھ کو جانے یا نہ جانے وہ

    مگر ہم تو دل سے فدا بیٹھے ہیں

    کیا جام وحدت کا میں نے طلب

    تو بولا میاں ہم پلا بیٹھے ہیں

    نہ جاؤں گا میں جز وصل اے صنم

    تیرے در پہ دھونی رما بیٹھے ہیں

    ہوئے تیری الفت میں بدنام ہم

    بہت رنج و غم آپ اٹھا بیٹھے ہیں

    تیرے نام اقدس پہ اے جان من

    سبھی مال و زر گھر لٹا بیٹھے ہیں

    ختم کر نیازؔ اب تو جلدی غزل

    یہ مضمون شیریں سنا بیٹھے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے