صنم تیرے عشق میں اب ہوئی حاصل ہے رسوائی
صنم تیرے عشق میں اب ہوئی حاصل ہے رسوائی
کوئی کہتا ہے دیوانہ کوئی کہتا ہے سودائی
میرے دل میں تمنا تھی کہ دیکھوں گا رخ انور
جو پہنچا میں در دولت نہ صورت وہ نظر آئی
نہ دن کو چین ہے مجھ کو نہ شب کو نیند آتی ہے
ہوئی مدت مجھے ہائے نہ صورت تو نے دکھلائی
تڑپتا ہوں سسکتا ہوں نہ مرتا ہوں نہ جیتا ہوں
تری فرقت میں اے جاناں طبیعت میری گھبرائی
خزاں آئی ہے گلشن میں نیازؔ اب میں پریشاں ہوں
بجز تیرے نہیں بھاتی میرے دل کو یہ تنہائی
- کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.