غیر کے گھر جاتے ہوئے آج صنم دیکھ لیا
غیر کے گھر جاتے ہوئے آج صنم دیکھ لیا
تو نہ مانے گا مگر تیری قسم دیکھ لیا
ان کے گھر جانے کی کل کھائی تھی قسمیں تو نے
آج ساجن ترا ایمان و دھرم دیکھ لیا
مجھ سے نفرت ہے تجھے غیر سے الفت پیارے
کیا وجہ مجھ کو بتا جور و ستم دیکھ لیا
دل دیا جان بھی دی پھر ہو خفا کیا ہے خطا
باعث رنج بتا کیا ہے جرم دیکھ لیا
دیکھ کر نبض مری یوں وہ طبیبا بولا
یہ تو جینے کا نہیں دم ہے ختم دیکھ لیا
سن کے مضمون غزل بولا دکھاؤ وہ نیازؔ
با لیاقت ہے عجب جوہر قلم دیکھ لیا
- کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.