Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق نے سراپا جلا ہی دیا ہے

نیاز وزیرآبادی

عشق نے سراپا جلا ہی دیا ہے

نیاز وزیرآبادی

MORE BYنیاز وزیرآبادی

    عشق نے سراپا جلا ہی دیا ہے

    دکھانا تھا جو وہ دکھا ہی دیا ہے

    نہیں ہوش اپنا بجا اب تو یارو

    مجھے مست بے خود بنا ہی دیا ہے

    میں سویا پڑا تھا جو خواب عدم میں

    لگا کر کے ٹھوکر جگا ہی دیا ہے

    کہیں نحن اقرب کا وعدہ ہے کرتا

    کہیں لا مکاں ہوں سنا ہی دیا ہے

    کہیں حسن یوسف میں جلوہ دکھایا

    زلیخا کو شیدا بنا ہی دیا ہے

    کہیں ہو کے موسیٰ کہے رب ارنی

    کہیں لن ترانی سنا ہی دیا ہے

    کہیں بے خودی میں انا الحق پکارے

    جو منصور سولی چڑھا ہی دیا ہے

    کہیں کنت کنزاً ہے دیتا گواہی

    جو احد سے احمد بنا ہی دیا ہے

    کہیں صورت آدم میں جلوہ ہے دیتا

    ملائک نے سر کو جھکا ہی دیا ہے

    کیا ہے جو انکار شیطان لعیں نے

    تو ملعون اس کو بنا ہی دیا ہے

    لکھا کر تو مضمون شیریں نیازؔ اب

    جو شاعر تجھے حق بنا ہی دیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 20)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے