Font by Mehr Nastaliq Web

غیروں کی محفل میں جانا نہیں تھا

نیاز وزیرآبادی

غیروں کی محفل میں جانا نہیں تھا

نیاز وزیرآبادی

غیروں کی محفل میں جانا نہیں تھا

مری جاں مرا دل دکھانا نہیں تھا

اگر مجھ سے ملنے سے نفرت ہے پیارے

تو پہلے ہی الفت بڑھانا نہیں تھا

تڑپتا ہوں بے دل خبر لے مسیحا

مریض عشق کیا جلانا نہیں تھا

میں عاشق ترا با وفا اے پیا ہوں

مجھے در بدر پہ رلانا نہیں تھا

مرا نامۂ الفت جو پہنچا تھا تجھ کو

عدو کو یہ پڑھ کر سنانا نہیں تھا

کہوں کس کو جا کر میں دل کی حقیقت

یہ فرقت میں مجھ کو جلانا نہیں تھا

نیازؔ اب تری یاد میں دمبدم ہے

اسے پیارے دل سے بھلانا نہیں تھا

مأخذ :
  • کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 3)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے