Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سینوں سے میری زاہد جدائی ہو نہیں سکتی

نیاز وزیرآبادی

سینوں سے میری زاہد جدائی ہو نہیں سکتی

نیاز وزیرآبادی

MORE BYنیاز وزیرآبادی

    سینوں سے میری زاہد جدائی ہو نہیں سکتی

    میاں میری تیری باہم رسائی ہو نہیں سکتی

    تیری پند و نصیحت کا نہیں ہوتا اثر مجھ کو

    یہ جھوٹی باتوں کی دل میں سمائی ہو نہیں سکتی

    کہا اس گل بدن سے میں نہ ملنا اب رقیبوں سے

    چڑھا کر تیوری بولے برائی ہو نہیں سکتی

    نبض کو دیکھ کر میری طبیب ہنس کے یوں بولا

    مریض عشق کی مجھ سے دوائی ہو نہیں سکتی

    لگا کر ہاتھ میں مہندی کیا ہے خون عاشق کا

    تیرے دست مبارک سے بھلائی ہو نہیں سکتی

    قلم رک رک کے چلتا ہے صفحہ قرطاس پہ میرا

    طبیعت کی نیازؔ آگے رسائی ہو نہیں سکتی

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 5)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے