Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس بت کافر کے در پہ اب تو جانا ہی پڑا

نیاز وزیرآبادی

اس بت کافر کے در پہ اب تو جانا ہی پڑا

نیاز وزیرآبادی

MORE BYنیاز وزیرآبادی

    اس بت کافر کے در پہ اب تو جانا ہی پڑا

    ہو گیا ہے بس خفا مجھ کو منانا ہی پڑا

    لے گیا دل چھین کر آنکھیں ملاتے ہی میاں

    فرقت دل دار میں آنسو بہانا ہی پڑا

    کیا کروں کس سے کہوں سنتا نہیں فریاد کو

    کوچۂ ہمدم میں اب تو غل مچانا ہی پڑا

    پہنچی صدا کانوں میں جب باہر وہ آیا ماہ لقا

    اب پئے تعظیم مجھ کو سر جھکانا ہی پڑا

    کون ہے کیا کام ہے کیوں رات کو آیا یہاں

    سب محلے والوں کو اب تو جگانا ہی پڑا

    غیر کی محفل میں جا کر کرتے ہیں عیش و سرور

    مجھ کو اس غیرت سے یارو مر تو جانا ہی پڑا

    زندگی کا کچھ مزا مطلق نہیں مجھ کو نیازؔ

    موت تو آتی نہیں اب زہر کھانا ہی پڑا

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e-Niyaz Urf Nala-e-Firaq (Pg. 1)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے