میں محو طوف پیہم تھا لیے پیمانہ کعبے میں
میں محو طوف پیہم تھا لیے پیمانہ کعبے میں
معاذ اللہ وہ میری لغزش مستانہ کعبے میں
جماعت کی نمازیں اور در و دیوار کے بوسے
ملا رکھی ہے رسم مسجد و بت خانہ کعبے میں
بجائے دست ساقی چومتے ہیں سنگ اسود کو
نظر آتا ہے جلوہ بے رخ جانانہ کعبے میں
قسم ہے نرگس ساقی کے مستانہ اشاروں کی
بہت یاد آئی مجھ کو گردش پیمانہ کعبے میں
اگر سجدہ نہ کرتا میں تو کیا کرتا کہاں جاتا
خدا بن بن کے آیا جلوۂ جانانہ کعبے میں
حدود شرع میں بھی دیکھنا پابندیٔ الفت
طواف شمع ہی کرتا رہا پروانہ کعبے میں
نشورؔ آخر وہاں بھی رشتہ ساقی نہیں ٹوٹا
تجلی بن کے آیا شاہد مے خانہ کعبے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.