ساقیا ہر رنگ میں یکتا بنا دینا مجھے
ساقیا ہر رنگ میں یکتا بنا دینا مجھے
ہر نفس کے تار میں تیرا پتہ دینا مجھے
تیرے میخانہ میں پی کر مست ہوں میں آج تک
اور کچھ ساقی اگر ہے تو پلا دینا مجھے
اس بت کافر کی منزل کا پتہ تو مل گیا
لا مکاں کی آخری منزل دکھا دینا مجھے
عشق کی منزل میں جا کر آشیانہ جل گیا
حسن کے رنگیں چمن میں ہی بسا دینا مجھے
درد دل کی داستاں پڑھ کر سناؤں کیا تمہیں
اے نکیرو جاؤ تم ان سے ملا دینا مجھے
عشق تیرا نور تیرا تو ہے سب ذات و صفت
کون ہے مجرم بتا کر تو سزا دینا مجھے
ہو گیا جو کچھ بھی ہونا تھا مقدر کا لکھا
دوستو دو پھول مرقد پہ چڑھا دینا مجھے
من قدیراللہ کا ہے تن رسول اللہ کا
آتش دوزخ ذرا اب تو جلا دینا مجھے
یاد رکھو بھول نہ جانا کہنا پیرؔ کا
دم بہ دم کلمہ محمد کا سنا دینا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.