ٹھان لی میں نے بھی ساقی یہیں مر جانے کی
ٹھان لی میں نے بھی ساقی یہیں مر جانے کی
کتنی دل کش ہیں فضائیں تیرے مے خانے کی
واہ کیا خوب نشانی ہے یہ مے خانے کی
دل میں تصویر کھنچی رہتی ہے پیمانے کی
صرف غم خاک بسر چاک گریباں مضطر
قابل رحم ہے صورت تیرے دیوانے کی
چاند بدلی میں دیکھا تو مجھے یاد آیا
اس میں بھی ایک جھلک ہے ترے شرمانے کی
یاد آتی ہیں کسی کی وہ نشیلی آنکھیں
دیکھ کر شکل چھلکتے ہوئے پیمانے کی
نزع کے وقت مبادا کوئی الزام آ جائے
اس گھڑی آپ نہ تکلیف کریں آنے کی
تو سلامت رہے گلشن کی بہاریں دیکھے
یہ دعا ہے دم آخر تیرے دیوانے کی
رند بد مست کی توبہ بھی کوئی توبہ ہے
ٹوٹ جائے گی چھلک دیکھ کے پیمانے کی
میں وہ ذرہ ہوں جو ہے مہر علی سے روشن
کس قدر مجھ پہ عنایت میرے مولا نے کی
آگ کا رزق ہے وہ سوختہ قسمت بھی نصیرؔ
شمع تصویر ہے جلتے ہوئے پروانے کی
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 822)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.