جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میں
جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میں
کعبے میں سومنات ہے کعبہ ہے سومنات میں
پیکر کائنات میں جب ہے وہ پیکر سکوں
محشر اضطراب کیوں سینۂ کائنات میں
حشر تغیرات ہے اس کے لئے سراب محض
جس کو نصیب ہے ثبات حشر تغیرات میں
وہم کو چھوڑ دو اگر فہم سے کام لو اگر
گنگ میں بھی فرات ہے گنگ بھی ہے فرات میں
ہستیٔ کم ثبات بھی آخیر کار کچھ تو ہے
مان لیا کہ کچھ نہیں ہستیٔ کم ثبات میں
توہی ضمیر کائنات تیری ہی ذات اصل ذات
عین نجات ہو کے تو کیوں ہے غم نجات میں
کاش ہو تہہ نشیں کبھی قیسؔ دل پر اضطراب
بہتا ہی جا رہا ہے یہ بحر تخیلات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.