Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میں

قیس جالندھری

جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میں

قیس جالندھری

جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میں

کعبے میں سومنات ہے کعبہ ہے سومنات میں

پیکر کائنات میں جب ہے وہ پیکر سکوں

محشر اضطراب کیوں سینۂ کائنات میں

حشر تغیرات ہے اس کے لئے سراب محض

جس کو نصیب ہے ثبات حشر تغیرات میں

وہم کو چھوڑ دو اگر فہم سے کام لو اگر

گنگ میں بھی فرات ہے گنگ بھی ہے فرات میں

ہستیٔ کم ثبات بھی آخیر کار کچھ تو ہے

مان لیا کہ کچھ نہیں ہستیٔ کم ثبات میں

توہی ضمیر کائنات تیری ہی ذات اصل ذات

عین نجات ہو کے تو کیوں ہے غم نجات میں

کاش ہو تہہ نشیں کبھی قیسؔ دل پر اضطراب

بہتا ہی جا رہا ہے یہ بحر تخیلات میں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے