جان بہار مجھے تجھ سے پیار ہے
جان بہار مجھے تجھ سے پیار ہے
تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار
پیار کا وعدہ کرنے والے بھول نہ جان
تجھ کو قسم ہے راہ وفا میں ساتھ نبھانا
یاد کے جھونکے پچھلی پہر تڑپا دیتے ہیں
آگ سی ایک سینے میں میرے بھڑکا دیتے ہیں
سچ ہے تیری یاد میں اب تک جیتا ہوں میں
اک مدت سے خون تمنا پیتا ہوں میں
کوئی نہیں ہمدرد بھری دنیا میں میرا
اک مدت سے بسا ہے دل میں آس کا ڈیرا
آ جا ظالم آ جا اب ہے تیرا انتظار
جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار
تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار
دل میں بسنے والا دل کا حال نہ جانے
ہونٹوں پہ رک جاتے ہیں غم کے افسانے
کیا ہوگا انجام وفا یہ کب سوچا تھا
میں نے تجھ کو اپنا سمجھ کر ہی چاہا تھا
کس کو پتا تھا غیروں سا برتاؤ کرو گے
یعنی میرے سر پر ہر الزام دھرو گے
جھوٹے وعدے پر دل کو بہلانا ہوگا
سوچ سمجھ کر بھی یہ دھوکا کھانا ہوگا
پھر بھی تیرے وعدوں پر کرتا ہوں اعتبار
جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار
تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار
میں نے کہا مرتا ہوں تم پر کیا ہے ارادہ
نیم تلے ملنے کا اب تو کر لو وعدہ
ملتا ہے جب دل سے دل راحت ہوتی ہے
دنیا میں ایک چیز بڑی چاہت ہوتی ہے
تم پر مرنے والوں کی پہچان یہی ہے
مانو نہ مانو قیصرؔ کا ارمان یہی ہے
میری کہانی میری زبانی سن تو لو ایک بار
جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار
تیری خاطر ٹھکرا بیٹھا ہوں میں سنسار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.