Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جان بہار مجھے تجھ سے پیار ہے

قیصر رتناگیروی

جان بہار مجھے تجھ سے پیار ہے

قیصر رتناگیروی

MORE BYقیصر رتناگیروی

    جان بہار مجھے تجھ سے پیار ہے

    تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار

    پیار کا وعدہ کرنے والے بھول نہ جان

    تجھ کو قسم ہے راہ وفا میں ساتھ نبھانا

    یاد کے جھونکے پچھلی پہر تڑپا دیتے ہیں

    آگ سی ایک سینے میں میرے بھڑکا دیتے ہیں

    سچ ہے تیری یاد میں اب تک جیتا ہوں میں

    اک مدت سے خون تمنا پیتا ہوں میں

    کوئی نہیں ہمدرد بھری دنیا میں میرا

    اک مدت سے بسا ہے دل میں آس کا ڈیرا

    آ جا ظالم آ جا اب ہے تیرا انتظار

    جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار

    تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار

    دل میں بسنے والا دل کا حال نہ جانے

    ہونٹوں پہ رک جاتے ہیں غم کے افسانے

    کیا ہوگا انجام وفا یہ کب سوچا تھا

    میں نے تجھ کو اپنا سمجھ کر ہی چاہا تھا

    کس کو پتا تھا غیروں سا برتاؤ کرو گے

    یعنی میرے سر پر ہر الزام دھرو گے

    جھوٹے وعدے پر دل کو بہلانا ہوگا

    سوچ سمجھ کر بھی یہ دھوکا کھانا ہوگا

    پھر بھی تیرے وعدوں پر کرتا ہوں اعتبار

    جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار

    تیری خاطر ٹھکرا کر بیٹھا ہوں میں سنسار

    میں نے کہا مرتا ہوں تم پر کیا ہے ارادہ

    نیم تلے ملنے کا اب تو کر لو وعدہ

    ملتا ہے جب دل سے دل راحت ہوتی ہے

    دنیا میں ایک چیز بڑی چاہت ہوتی ہے

    تم پر مرنے والوں کی پہچان یہی ہے

    مانو نہ مانو قیصرؔ کا ارمان یہی ہے

    میری کہانی میری زبانی سن تو لو ایک بار

    جان بہار مجھے تجھ سے ہے پیار

    تیری خاطر ٹھکرا بیٹھا ہوں میں سنسار

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے