عشق کی بدولت ہی دل سے دل کو راحت ہے
عشق کی بدولت ہی دل سے دل کو راحت ہے
کیا کریں شکایت ہم تم سے جب محبت ہے
دل نواز بن جاؤ یا نئے ستم توڑو
پیکر جفا بن کر دامن وفا چھوڑو
غم ہو یا خوشی جو بھی بخش دو عنایت ہے
کیا کریں شکایت ہم تم سے جب محبت ہے
زندگی کا یہ طوفان کب رکا کناروں پر
ہم نے اتنا سمجھا ہے آپ کے اشاروں پر
جان اپنی دے دینا یہ ہماری فطرت ہے
کیا کریں شکایت ہم تم سے جب محبت ہے
جان کیا ہے ہم تم پر زندگی لٹا دیں گے
مٹ کے راہ الفت میں آپ کو دعا دیں گے
عشق کا تقاضہ ہے اور اپنی عادت ہے
کیا کریں شکایت ہم تم سے جب محبت ہے
ایک نظر میں ہوتا ہے دل سے دل میں گھر پیدا
آہ بے اثر میں بھی ہوتا ہے اثر پیدا
قیصرؔ رتناگیروی حسن کی پرستش بھی واقعی عبادت ہے
کیا کریں شکایت ہم تم سے جب محبت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.