Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہی مختصر عشق کی داستاں ہے

قیصر رتناگیروی

یہی مختصر عشق کی داستاں ہے

قیصر رتناگیروی

MORE BYقیصر رتناگیروی

    یہی مختصر عشق کی داستاں ہے

    جو ہے بات ہم میں وہ تم میں کہاں ہے

    سر حسن چوکھٹ پہ میری جھکا ہے

    یہ زندہ میرے عشق کا معجزہ ہے

    میرا عشق گر کار فرما نہ ہوتا

    تیرے حسن کا عام چرچا نہ ہوتا

    ابھی تم نے دنیا میں دیکھا ہی کیا ہے

    میرے عشق کو تم نے سمجھا ہی کیا ہے

    ملی عشق کو اس طرح سرفرازی

    کہ دل ہار کر جیت لی دل کی بازی

    سہارا اگر عشق یوسف نہ دیتا

    نہ جانے زلیخا کا کیا حال ہوتا

    میرے درد میں درد دنیا نہاں ہے

    جو ہے بات ہم میں وہ تم میں کہاں ہے

    کہیں قلب لیلیٰ میں مجنوں بسا ہے

    کہیں عشق شیریں کو فرہاد کا ہے

    کہیں نام وامق پہ عذرا مٹی ہے

    کہیں دام پنوں میں سسی پھنسی ہے

    کہیں عشق سونی کو مہیوال کا ہے

    کہیں ہیر رانجھا پہ دل سے فدا ہے

    جواں تھا میرا عشق اب بھی جواں ہے

    جو ہے بات ہم میں وہ تم میں کہاں ہے

    میرا عشق غافل کو فرزانہ کر دے

    تیرا حسن عاقل کو دیوانہ کر دے

    یہ مانا کہ تو خوب رو ہے جواں ہے

    مگر اعتبار جوانی کہاں ہے

    جوانی کو ایک روز کھونا پڑے گا

    تمہیں خون ماضی پہ رونا پڑے گا

    زمانہ بھی قیصرؔ میرا ہم زباں ہے

    جو ہے بات ہم میں وہ تم میں کہاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے